سرکاری آٹا کے دو سو تھیلوںمیں سے دوکانداروں کے کارندے زیادہ تھیلے لے جاتے جوبعد میںصوبہ خیبر پختونخواہ اسمگل کیے جاتے
مری (بیورورپورٹ) گھوڑاگلی کو سرکاری طور پر فراہم کیے جانے والے آٹے کی گاڑی راستے سے غائب ہوگئی جبکہ عوام پورا دن انتظا ر کرتے کرتے مایوس ہوکر واپس گھر گئے۔گھوڑاگلی کے مقامی افراد کے لئے سرکاری آٹا بدھ کے روز بھی عوام کو نہ مل سکا جبکہ عوام کی بڑی تعداد صبح سے یونین کونسل کے دفتر کے باہر آٹے کی گاڑی کا انتظار کرتی رہی مگر گاڑی نہ پہنچ سکی، یونین کونسل گھوڑاگلی کے سیکرٹری کے مطابق گاڑی شیڈول کے مطابق آنی تھی میرے پاس جو شیڈول پہنچا ہے اس کے مطابق دو سو تھیلہ لے کر گاڑی آئے گی۔اس پر عوام پورا دن گاڑی کا انتظار کرتے رہے مگر گاڑی نہ پہنچی خدشہ ہے کہ آٹا راستے میں ہی اسمگل ہوگیا۔منگل کے روز بھی بڑی تعداد میں عوام کو آٹا نہ مل سکا تھا اور مقامی دوکاندار جو اپنے کارندوں کے زریعے سے آٹا خرید کر اپنی دوکانوں میں جمع کرتے اور بعد میں یہی آٹا گھوڑاگلی لورہ روڈ کے راستے اسمگل ہوکر لورہ وہاں سے خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں مہنگے داموں فروخت ہوتا۔مقامی افراد کو کہنا تھا کہ بڑی تعداد میں آٹے اسمگل ہورہا ہے،اویس عباسی نوجوان نے بتایا کہ میں نے گھوڑاگلی پولیس چوکی کو آٹے اسمگلنگ کی اطلاع دی او ر انھوں نے سرکاری آٹا جو عام آٹے کے تھیلوں کے درمیان رکھ کر اسمگل کیا جارہا تھا۔گھوڑاگلی پولیس چوکی کے عملے نے سوزوکی کو پکڑنے کے بعد بغیر کوئی کاروائی کیے اس کو پراسرار وجوہات کے بنا پر چھوڑ دیا۔راجہ ذکاء الرحمن عباسی نےانکشاف نیوز کو بتایا کہ انھوں نے سرکاری آٹے کی گاڑی پکڑی جس کو مقامی دوکاندار لے گئے کہ یہ آٹاہم اپنے تعلقات سے فلور ملوں سے لا رہے ہیں۔عوامی حلقوں نے اس صورتحال پر شدید احتجاج کیا ہے کہ مقامی افرا دکو آٹا مل نہیں رہا دوسری طرف بڑی تعداد میں سرکاری آٹا اسمگل ہورہا۔ضلعی انتظامیہ مری اس کو فوری نوٹس لے کر عام آدمی کو آٹے کی فراہمی یقینی بنائے۔