عوامی شکایات پر تاجروںکے پرمٹمنسوخ کرکے ضلع انتظامیہ کی جانب سے خود عوام کو سستے آٹے کی فراہمی کے لیے گاڑیاںبھیجنے کا فیصلہ ہوا تھا
مری (بیورورپورٹ) گھوڑاگلی سمیت تحصیل مری میں سرکاری سستے آٹے کی فراہمی ایک دن وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوگئی جبکہ المدینہ جنرل سٹور کے مالکان نے مبینہ طور پر پرمٹ منسوخ ہونے کے باوجود عوام کو سستا آٹا دیا۔گھوڑاگلی اور باڑیاں کے راستے سے سرکاری آٹے کی اسمگلنگ کے حوالے سے عوامی شکایات میں روز بروز اضافہ ہورہا تھا اور عوام کا کہنا تھا کہ انھیں سستا سرکاری آٹا نہیں دیا جاتا،بڑے تاجر اس آٹے کی اسمگلنگ میں ملوث ہیں اس پر ضلع بھر کے سرکاری آٹے کے پرمٹ منسوخ ہوگئے تھے جن میں گھوڑاگلی سمیت تحصیل مری کے تاجر بھی شامل تھے۔گھوڑاگلی میں بھی ضلع انتظامیہ مری کی جانب سے سستا آٹا بذریعہ سرکاری اہلکار فراہمی کا اعلان کیا گیا تھا۔گھوڑاگلی میں بدھ کے روز گاڑی آئی مگر عوام کی کثرت کی وجہ سے اکثریت آٹے کی فراہمی سے محرو م رہ گئی تھی،جمعرات کو بارش کی وجہ سے گاڑی نہ آئی۔جس کی وجہ سے عوام کی بڑی تعداد سرکاری آٹے کے انتظار میں تھے۔جمعہ کو یونین کونسل گھوڑاگلی کے دفتر کے سامنے گاڑی آئی جس نے عوام کو سستا آٹا دیا۔دوسری جانب گھوڑاگلی لورہ روڈ پر واقع المدینہ جنرل سٹور جن کے مطابق ان کو پرمٹ منسوخ ہوچکا ہے انھوں نے اپنے ذریعے سے سستا آٹا لایا او ر عوام کو سستا داموں فروخت کیا۔ادھر تحصیل مری اور تحصیل کوٹلی ستیاں میں مختلف مقامات پر سرکاری آٹے کی فراہمی کے لیے 46سیلز پوائنٹس بنائے گئے ہیں۔ضلعی انتظامیہ مری کے مطابق تحصیل مTaTaآی میں 34جبکہ تحصیل کوٹلی ستیاں میں 12مقامات پر سیلز پوائنٹس بنائے گئے ہیں۔ان سیلز پوائنٹس پر یوسی سیکرٹریز،سرکل پٹواریوں اور دیگر سرکاری اہلکاروں کی ذمہ داریاں لگائی گئیں ہیں۔ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور گراں فروشی کرنے والے تاجروں کی اطلاع انتظامیہ کو دیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی ہوگی جس کے لیے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں