سید مرتضی محمود کا راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام اسلام آباد میں جاری انٹرنیشنل چیمبرز سمٹ کے موقع پر خطاب
راولپنڈی ( کامرس رپورٹر )وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضی محمود نے راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام اسلام آباد میں جاری انٹرنیشنل چیمبرز سمٹ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت معیشت کی بہتری کے لیے بزنس کمیونٹی کی تجاویز کو پالیسی میں شامل کرے گی، اس وقت ملکی معیشت کسی قسم کی سیاسی پولورائزیشن کی متعمل نہیں کی ہو سکتی، ہمیں ویلیو ایڈیشن کی طرف جانا ہو گا، غیر روایتی شعبوں کو آگے لانے کے لیے حکومت چیمبرز کی سفارشات کو ترجیح دے گی، انہوں نے یقین دلایا کہ وہ تاجر برادری کے لیے ہر وقت دستیاب ہوں گے۔
اس سے پہلے صدر چیمبر ثاقب رفیق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیشنل چیمبرز سمٹ 2023 ایک ایسے وقت میں منعقد ہو رہی ہے جب پاکستان تاریخ کے ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم سطح پر ہیں، روپے کی قدر گر رہی ہے، برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کو لیٹر آف کریڈٹ میں تاخیر کا سامنا ہے۔ شرح سود ریکارڈ بلندی پر ہے، افراط زر بہت زیادہ ہے، اور سرمایہ کاروں کا اعتماد کم ہے۔گروپ لیڈر سہیل الطاف نے کہا کہ اس وقت بزنس کمیونٹی کی جانب سے ایک ایس او ایس کال ہے کہ خدارا ملک کی معیشت کے سب اکٹھے ہو جائیں،
چیئرمین کانفرنس عثمان اشرف نے کہا کہ کانفرنس کا بڑا مقصد کاروباری برادری کے اہم اسٹیک ہولڈرز سے آراء اور سفارشات اکٹھا کرنا اور اسے حکومت کے سامنے پیش کرنا ہے۔کراچی، کوئٹہ، لاہور، وہاڑی، جہلم، گجرات، میرپور، ویمن چیمبرز اور سمال چیمبرز سمیت ملک بھر سے پچاس سے زائد چیمبرز صدور نے شرکت کی اور انٹرایکٹو سیشن میں تجاویز دیں
اس کانفرنس کے ذریعے آر سی سی آئی نے ایک مشترکہ اعلامیہ بھی مرتب کرے گا جو تمام متعلقہ سرکاری اداروں اور اسٹیک ہولڈرز کو پیش کیا جائے گا جو یقینی طور پر بجٹ، مالیاتی اور برآمدی پالیسی وغیرہ کے لیے پالیسی رہنما اصول کے طور پر کام کرے گا۔
دو روزہ کانفرنس میں پچاس سے زائد چیمبرز صدور شرکت کررہے ہیں جس میں ویمن چیمبر اور سمال چیمبرز بھی شامل ہیں۔