پرویز الہٰی نے اپنی نظر بندی کو لاہور ہائی کورٹ میں دیکھیں

لاہور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی نے اپنی نظر بندی کو لاہور ہائی کورٹ میں غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس میں اقدام کو قانونی طور پر ظاہر کرنے کے لیے نظر بندی کا کام جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے مطابق نظر بندی لاہور عدالت میں درخواست دائر کریں۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور نے پاکستان کو درخواست گزاری کی مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور کی اور کسی کو بھی نامعلوم، خفیہ مقدمے یا زیر التوا انکوائری میں گرفتار نہ کرنے کا حکم بھی دیا لیکن جیل کے صدر نے روبکار کو تسلیم کرنے کی اجازت نہیں دی۔ بیجا میں رکھا ہوا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ غیرقانونی اقدام کو قانونی طور پر ظاہر کرنے کے لیے ڈی سی لاہور نے نظر کاحکم جاری کیا ہے جو عدالتی مقابلہ پر اثر انداز ہونے کے مترادف ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ڈی سی لاہور کا پرویزالہٰی کو بند کرنے کا نوٹیفکیشن لائن قرار دے۔

پرویز الہٰی کی طرف سے درخواست میں ایف آئی اے کی طرف سے، خود پاکستان، آئی جی پنجاب، آئی جی جیل اور ڈی سی لاہور کوفریق بنایا گیا۔

یاد رہے چوہدری نوٹ پرویز الہٰی کو باتی ایم پی اور ایک کے تحت نظربند کر دیا گیا ہے، اس بات کی تجویز سے مولانا لاہور کی طرف سے سیفکیشن بھی جاری ہے۔

جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پرویز الہٰی آئی ایک ماہ کیمپ جیل میں قید ہو جائیں گے، پرویز الہٰی کے خلاف تین مقدمات درج ہیں، اس کے لیے ان کے امن و امان کو نقصان پہنچایا جا سکتا ہے۔

تبصرے

Source link

اپنا تبصرہ بھیجیں