سابق وفاقی وزیر غلام سرور نے پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا۔

سابق وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے جمعرات کو 9 مئی کے احتجاج پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چھوڑنے کا اعلان کیا۔

ایک ویڈیو بیان میں غلام سرور نے 9 مئی کے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جی ایچ کیو، جناح ہاؤس اور فوجی یادگاروں پر حملے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

سرور نے کہا، “میں ریاستی ادارے کے ساتھ محاذ آرائی میں مصروف افراد کی مذمت کرتا ہوں،” سرور نے مزید کہا کہ انہوں نے ہر فورم پر پارٹی کے اندر تصادم کی پالیسی کی بھی مخالفت کی ہے۔

ان کا یہ بیان ایک دن بعد آیا ہے جب اسلام آباد پولیس نے انہیں 9 مئی کے فسادات کیس میں گرفتار کیا تھا۔

پولیس کے مطابق غلام سرور خان ان کے بیٹے منصور حیات اور بھتیجے عمار صدیقی کو اسلام آباد کے ایف ایٹ سیکٹر میں ان کے دوست کے گھر سے حراست میں لیا گیا۔

پی ٹی آئی رہنما ان کا بیٹا اور بھتیجا 9 مئی کو ہنگامہ آرائی اور جوڈیشل کمپلیکس پر حملے میں پولیس کو مطلوب تھے، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف اسلام آباد، ٹیکسلا اور راولپنڈی میں مزید مقدمات درج ہیں۔

Source link

اپنا تبصرہ بھیجیں