سازش کے تحت سامنےے مقدمے میں پھنسایا گیا، راؤ انوار

کراچی : نقیب محسود قتل کیس میں عدالت سے بری ہونے والے سابق ایس پی ملیر راؤ انوار نے کہا ہے کہ سوچی اللہ سمجھی سازش کے تحت مجھے اپنے مقدمے میں پھنسایا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راؤ انوار نے کہا کہ ایک سال کی سروس کلیم گا اگر موقع دیا تو دوبارہ ملک اور قوم کی خدمت کیلئے حاضر ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں بیان بازی اور من گھڑت الزام ثابت نہیں کیا جاسکا، بلیک میلز کو شور مچانے پر میڈیا پر توجہ دینا۔

راؤ انوار نے کہا کہ من گھڑت پریس اور مظاہروں سے کیس پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی۔
بلیک میلرز کے پاس اگر کوئی ثبوت نہیں ہوتا تو وہ عدالت میں پیش کرتے ہیں، ایک بلیک میلر گروپ اپنے ذاتی مفاہمت کے لیے لوگوں کو بلیک میل کرتا ہے۔

قبل ازیں نقیب اللہ محسود کے قتل کیس میں بری ہونے کے بعد عدالت سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راؤ انوار کا کہنا تھا کہ آج ایک کیس کا بیان سامنے آیا۔

انہوں نے کہا کہ میں جس کو گولی لگی ایک نشانی تھا کہ پولیس کے مقابلے میں اس کا نام اللہ کا غلط میڈیا پر چلانا تھا۔

مزید پڑھیں: نقیب اللہ قتل کیس میں مرکزی راؤ انوار احترام تمام یقین بری

ان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں 25 لوگوں کو کہا گیا تھا، میرے ساتھ کراچی شہر کے ساتھ بہت زیادہ خوشی ہوئی لیکن آج اللہ نے میرے ساتھ انصاف کیا۔

تبصرے

Source link

اپنا تبصرہ بھیجیں