جب تک بینک کا ادارہ ملک آگے نہیں بڑھتا، شاہد خاقان عباسی

سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ جب تک قومی احتساب بیرور (نیب) کا کہنا ہے کہ ملک آگے نہیں بڑھ رہا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘اعتراض’ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کا قانون ملک کو تباہ کرنے والا ادارہ ہے، کسی کو انصاف فراہم نہیں کیا جا سکتا۔

قائد ملسم لیگ (ن) کی وطن واپسی سے متعلق انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا فیصلہ ہے کہ وہ خود واپس جائیں گے، ان کے سوال کے جواب میں جاوید اقبال واپس آ گئے ہیں، ان کا علاج ہو رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) سے پاکستان میں مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے نواز شریف آ جائیں گے۔

متعلقہ: آج ہم اس جگہ پر پہنچے ہیں جہاں کسی چیز کا حل نہیں، شاہد خاقان عباسی

ملک کے موجودہ حالات پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گزشتہ سال تمام جماعتیں حکومت دو کر رہی ہیں، انہوں نے مسائل کا حل کیا؟ معاملات کو صرف چلانا نہیں بلکہ اسی طرح کی اصلاحات ہیں جس کا ملک کو کرنا ہے۔

‘معیشت کی حالت یقینی خراب ہے لیکن ادراک کرنے کی ضرورت ہے۔ آج ملک میں تقسیم اور اداروں میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ آج ملکی مسائل بھی حل نہیں کر سکتے۔ ملکی مسائل کے حل سب کو ساتھ لے کر آگے بڑھنا۔

انہوں نے کہا کہ اب سمجھوتہ کرنے والوں کا کوئی ملکی مفاہمت نہیں ہے، سیاست کو دشمن اور سیاسی دشمنی میں بدل دیا گیا، صدر سب کو ساتھ بٹھا سکتے ہیں لیکن وہ بھی نظام بن رہے ہیں، اس طرح سے کام کر رہے ہیں۔ جن پر انگلیاں اٹھتی ہیں، 8 سے 10 لوگوں کی بات ہے جو آپ کے ساتھ ہیں اور ملک کا سوچنا۔

سابق وزیر اعظم کہتا تھا کہ اس کے علاوہ کوئی بھی راستہ نہیں اختیار کر سکتا، اعظم کے بغیر کیسے حکومت بنیں گی کیسے عوام کی رائے کا پتہ چلے گا؟ جوابدہی نہیں بلکہ جواب دینے کی ذمہ داری، نیتی دیکھنا چاہتی ہے کہ اسمبلیاں کیوں حل کرنے کی، سیاسی عدم استحکام کے خلاف حکومت پارلیمنٹ میں حلفی بدل گئی۔

تبصرے

Source link

اپنا تبصرہ بھیجیں