زلزلہ 22 ہزار افراد کے جان لے گئے، مزید قربانیوں کا خدشہ

انقرہ، دمشق: ترکیہ اور شام میں ملبے تلے دبے کی زندگی کی امیدیں دم لگیں، اب تک پہنچنے والے افراد کی تعداد 22 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

ترکیہ اور شام میں واقع ہونے والے تباہ کن زلزلے میں دونوں ریاستوں کے اب تک کم از کم 22 ہزار قوم لقمہ اجل بن گئے ہیں ریسکیو کے کام میں مصروف وزیر کا کہنا ہے کہ اس وقت جس کی تعداد ہر گھنٹے کے بعد نیا ہوا جا رہا ہے۔ طالب علم کا کہنا ہے کہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کی امید دم توڑ رہی ہے۔

العریبیہ نیوز کے نائب صدر نے زلزلے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 1767 بتائی ہے جبکہ 72 ہزار افراد زخمی بتائے گئے ہیں۔

ترک نائب صدر نے بتایا کہ کلیس اور شانلی اورفا صوبے میں ریسکیو اور تلاش کا کام مکمل ہو گیا۔ دیار بکر، عدنہ اور عثمانیہ کے سامنے بھی بڑے پیمانے پر تلاش اور ریسکیو کی کارروائیاں مکمل۔

جنوبی شام و لائٹ ہلمٹ کے زیر انصرام ریسکیو کے حکام نے بتایا کہ شمال میں اپڈیٹ کرنے کے لیے زیر انتظام میں زلزلے سے ہلاک ہونے کی تصدیق شدہ تعداد 2030 تک پہنچ گئی ہے جبکہ ان کے حق میں 2950 شامی پولیس گاڑیاں۔

قبل ازیں شامی وزیر صحت حسن الغب نے بتایا کہ زلزلے میں قربانیوں کی تعداد 1347 جبکہ زخمیوں کی تعداد 2295 بتائی گئی۔ زلزلے کے نتیجے میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ ترکی اور شام کے متعدد بار تیزی سے ریسکیو اور تلاش کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔

ریسکیو عملے نے ترکیہ میں زلزلے سے منہدم ہونے والی عمارتوں میں ملبے سے زندہ بچ جانے والے افراد کو مزید افراد کو جانا ہے جبکہ شام کے شمال مغربی علاقے میں واقع کار ریسکیو عملے کو تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے کوئی زندہ فرد نہیں ملا۔

تبصرے

Source link

اپنا تبصرہ بھیجیں