خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں بارشوں نے تباہی مچادی، 25 افراد ہلاک

پشاور: خیبر پختونخوا کے جنوبی علاقوں میں بارشوں سے تباہی، مچا دی اور بارشوں سے 25 افراد ہلاک ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے جنوبی اضلاع میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی ہے، دیواریں، چھتیں اور درخت گرنے سے بچوں کو ملے ہوئے افراد ہلاک، 145 افراد زخمی ہوئے، جب کہ آندھی اور بارشوں سے 69 مکانات کو نقصان پہنچا۔ ۔

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق بنوں میں بچوں کے ہمدرد 12، لکی مروت میں بچوں کے ہمدرد 5، کرک میں 4 افراد ہلاک ہوئے، ڈیرہ اسماعیل خان میں 6 سال کا بچہ ہلاک ہو گیا۔

ہنگو اور کواٹ میں بھی تیز رفتار بارشوں کے ساتھ موسلادھار بارش برسی، سوات میں تیز بارش کے بعد طالبانیں تالاب بن امنہ، پانی اور دکانوں میں داخل ہوں۔

جنوبی بنوں لکھی مروت کے راستے، ٹیموں کی مدد سے اضلاع میں ریسکیو شروع کر دیا گیا، پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں شروع کر دی گئیں، زخمیوں کو ضلعی اسپتالوں میں پاک فوج کی مدد سے منتقل کیا گیا۔ صدر محترم عارف علوی، وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعظم بلاول بھٹو نے بارش سے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا، وزیر اعظم نے فتح اور امداد کو یقینی بنانے کی کوشش جاری کی۔

پنجاب کے مختلف کارکنوں میں بھی بارش سے چھتیں اور دیواریں گرنے کے واقعات پیش آئے، خوشاب میں 3 بچے ہلاک ہو گئے، آباد دیوار گرنے سے ایک شخص، قائد آباد میں خاتون حافظ ہلاک ہو گئی، بھکر میں 15 افراد زخمی ہوئے۔ ہوتے ہوئے، پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی تیز آندھی اور بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آئے۔

موسم خرابی کے دوران متعدد پروازوں کے رخ تبدیل کرنے، ترجمان پی آئی اے کے مطابق اسلام آباد اور لاہور والی پرواز کا رخ ملتان کی طرف سے موڑا، ٹورنٹو سے لاہور والی پرواز کو اسلام آباد موڑا، کراچی سے لاہور گیا۔ جانے والی پرواز کا رخ اسلام آباد موڑا، ابوظبی سے اسلام آباد والی پروازوں کا رخ ملتان موڑا گیا، لاہور سے لاہور، لاہور سے ابوظبی اور لاہور سے کراچی جانے والی پروازیں پارکنگ شکار، کراچی سے لاہور جانے والی پرواز۔ جب کہ لاہور سے جدہ جانے والی پروازل شکارل کی وجہ سے منسوخ کی اجازت نہیں دی گئی۔

دوسری طرف تیرا بیپر جو کراچی سے 810 کلو میٹر رہ گیا ہے، بدھ یا جمعہ تک سندھ اور مکران کے ساحلوں سے ٹک جائے گا، جس سے ساحلی سمندر میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا ایک حصہ، طوفان کے ساتھ ڈیڑھ سو کلو۔ تیز رفتاری سے چلیں، آگے بڑھنے کا نقصان۔

این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ساحلی علاقے میں تیز آندھی، سمندری طوفان اور سیلاب کی زد میں آ سکتے ہیں، اس دوران سمندر میں لہر طغیانی کی صورتحال رہے گی، کراچی کے ساحل پر ایک سو دی چوالیس نافذ کر دی گئی، ماہ۔ 12 جون کو طوفان سے دور تک گہرے سمندر میں نہ جانے والوں کو بھی ختم کر دیا گیا۔

تبصرے

Source link

اپنا تبصرہ بھیجیں