آئی ایم ایف سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا؟ مہر معاشیات نے بتا دیا۔

عالمی مالیاتی معاملات (آئی ایم ایف) کی نئی دلائل کے خیالات حکومت پاکستان پرامید تو ضرور ہیں لیکن اس پر اعتماد نہیں، معاہدہ بھی نہیں ہے یا اس سلسلے میں روز بروز نئی آرہی ہے۔

ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ معاہدہ اسی ماہ ہوگا اور اگر آپ قوم کو اعتماد میں لیں گے تو ان کا کہنا تھا کہ جب ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گا تو کبھی معاشی استحکام نہیں آئے گا۔

دوسری وزیرِ خارجہ مشتاق غوث پاشا نے کہا کہ اگر معاہدہ نہ ہو تو بجلی گیس کی قیمتوں میں اسی ماہ ناگزیر ہیں۔

اے آر وائی نیوز پروگرام باخبر سویرا میں مہاراشٹر عابد سلہری نے موجودہ معاشی صورتحال سے متعلق تفصیلی گفتگو اور مستقبل کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی بینک (آئی ایم ایف) پیش کرنے کے لئے شمار ہونے والے بجلی کا جائزہ لینے کے بارے میں جائزہ لے رہا ہے اور اس کے اعداد و شمار اور تحفطات کا بھی کہنا ہے کہ دوسری طرف ایم ایف حکومت نے بھی کوشش کی۔ کے آپشنات دور کرے لیکن اس کی بجلی میں نقصان اتنا ذیادہ کہ وہاں عالمی ادارہ بھی کچھ نہیں دیکھ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ بیان میں یہ کہا گیا ہے کہ حکومت ٹیکس میں رقم اور رقم میں کمی نہیں کرپاتی تو کیا؟ اور کیا نواں جائزہ مکمل ہو بھی پاتا ہے یا نہیں۔ اگر یہ معاہدہ نہ ہوسکا تو اس سے بحرانی صورتحال تو ضروری پیدا کرنا۔

سلمان نے کہا کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک مانیٹری نے کہا کہ 30 جون 2023 تک جو ادائیگی کر رہے ہیں اس کے لیے رول اور تقریباً 90 ملین ڈالرز کا عابد بھی قائم کرنا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر اسی ہفتے کے دوران آئی ایم ایف سے کوئی صورت نکلتی ہے تو معاملات بہتر ہوتے ہیں بصورت دیگر معاشی حالات خراب ہوتے ہیں۔

تبصرے

Source link

اپنا تبصرہ بھیجیں