بلدیاتی انتخابات: غیرسرکاری تنائج کی آمد کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

کراچی مطمئن اندر سندھ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے پولنگ کے بعد غیر قانونی اور غیرحتمی نتائج کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

پولنگ کا ختم ہونے سے تقریباً 8 گھنٹے سے زیادہ وقت گزر چکا ہے، تاہم ووٹوں کی گنتی اور غیرسرکاری غیرسرکاری نتائج کا سلسلہ جاری ہے۔

اس صورتحال کے نتیجے میں بلدیاتی نتائج کے نتیجے میں غیرمعمولی آپس میں رابطہ قائم کیا گیا ہے، موجودہ صورتحال پر جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ان کے خلاف مذاکرات جاری ہیں۔

کراچی اور نظر حیدرآباد16 اضلاع میں پولنگ ہوئی، تو ترازو کا پلڑا بھاری رہا تو بازی ماری، بلے کی یلغار آئی، کراچی میں جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور مطالبہ میں سخت تیرے مقابلہ میں، مجموعی طور پر ٹران آؤٹ۔ انتہائی کم

غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجہ کے مطابق ضلع وسطی اور شرقی جماعت اسلامی کے زیادہ امیدوار جبکہ ضلع ملیر جنوبی میں تیر چلا گیا، جیالوں نے میدان مارا اور کیماڑی میں اور بلے میں کانٹے کا مقابلہ کیا۔

اس کے علاوہ حیدر آباد، بدین اور سندھ کے دیگر اضلاع کو واضح طور پر حاصل کیا گیا ہے، اے آر وائی نیوز نے سب سے پہلے نتیجہ دینے سے روایت کی ہے۔

قبل ازیں سندھی انتخابات کے لیے ووٹنگ کے عمل کو مجموعی طور پر شفاف اور پرامن سے مکمل طور پر چند مقامات سے بدامنی اور انتخابی ضابطوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔

صبح 8 بجے پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک جاری رہا جبکہ حقوق کمیشن نے واضح کیا کہ پولنگ کے وقت میں شامل نہیں کیا جائے گا اور 5 بجے پولنگ کے حق کے بعد ہی اندر موجود لوگوں کی رائے ہے۔ استعمال کرنے کی اجازت

تبصرے

Source link

اپنا تبصرہ بھیجیں