پاکستان اور ایران کی عسکری قیادت کا سرحدی علاقوں سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سے ملاقات کی۔  - آئی ایس پی آر
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سے ملاقات کی۔ – آئی ایس پی آر
  • ایران اور پاکستان اس بات پر متفق ہیں کہ دہشت گردی خطے کے لیے مشترکہ خطرہ ہے۔
  • جنرل عاصم منیر نے ایران کا دو روزہ “کامیاب” دورہ مکمل کیا۔
  • آرمی چیف نے ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی۔

فوج کے میڈیا ونگ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور ان کے ایرانی ہم منصب نے اتوار کو “سرحدی علاقوں میں دہشت گردی” کے خاتمے کا عزم کیا۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق، جنرل منیر نے تہران کے اپنے دو روزہ “کامیاب” دورے کے دوران ہمسایہ ملک کی عسکری قیادت بشمول مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سے تفصیلی ملاقاتیں کیں۔

دونوں فوجی کمانڈروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ “دہشت گردی خطے کے لیے بالعموم اور دونوں ممالک کے لیے خاص طور پر مشترکہ خطرہ ہے”۔

آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ “انہوں نے انٹیلی جنس شیئرنگ اور دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کے خلاف موثر کارروائیوں کے ذریعے سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا، اور سیکورٹی ڈومین میں تعاون بڑھانے کے لیے راستے تلاش کیے”۔

قبل ازیں، سی او اے ایس کو ان کی آمد پر ملٹری ہیڈ کوارٹرز میں ایرانی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔

فوج کے میڈیا ونگ نے یہ بھی بتایا کہ جنرل منیر نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہ سے ملاقات کی۔

ایرانی رہنماؤں اور آرمی چیف نے ملاقات میں علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان ایران دوطرفہ تعلقات کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔

Source link

اپنا تبصرہ بھیجیں