تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال مری سے قیمتوں‌مشینوں کی چوری کا واقعہ اپنے پیچھے اہم سوالات چھوڑ گیا

پہلی مشین کی چوری کا علم ہونے پر مری پولیس نے نہ تو ایف آئی آر درج کی اور نہ محکمہ انٹی کرپشن کی تحقیقات نتیجہ خیز ثابت ہوسکیں

مری (راجہ افضال سلیم عباسی سے) تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال مری سے بھاری مالیت کی تین ڈائلاسس مشینوں کی چوری کا واقعہ سنگین صورت اختیار کرگیا اور قیمتی مشینوں ک چوری کا واقعہ اپنے پیچھے اہم سوالات چھوڑ گیا۔اس بارے میں پہلی بار مشین کی چوری کا انکشاف اس وقت ہوا تھا جب ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالسلام عباسی نے اپنی تعیناتی کے بعد سامان کی جانچ پڑتال کی تو انھیں ایک ڈائلاسس مشین کے غائب ہونے کا علم ہوا۔جس بارے میں ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے فوری طور پر مری پویس سے رابطہ کیا اور انھیں تحریر ی طور پر آگاہ کیا کہ اس مشین کی چوری کی ایف آئی آر درج کی جائے۔اس کے ساتھ کچھ مشکوک ملازمین کے نام بھی دئیے گئے مگر مری پولیس نے ایف آئی آر درج نہ کی اور کہا کہ ہم ایف آئی آر درج نہیں کرسکتے۔یہ کیس اینٹی کرپشن کو بھیج دیں۔اس پر اینٹی کرپشن کو درخواست دی گئی اور مشکوک افراد کے بارے آگاہ کیا گیا مگر انھوں نے دو تین بار ان کی حاضری لگوانے کے بعد واپس بھیج دیا اور کسی قسم کی کوئی کاروائی نہ کی۔ہسپتال انتظامیہ کا مزید کہنا ہے کہ اس واقعہ کے بعد اب دو دن قبل اسٹور چیک کیا گیا تو مزید دو مشینیں غائب ہیں۔فوری طور پر ڈپٹی کمشنر مری احمد حسن رانجھا اور اسسٹنٹ کمشنر مری صاحبزادہ محمد یوسف کو مطلع کیا گیا اور ان کی موجودگی میں ایک کمیٹی بنائی گئی جو تحقیقات کررہی ہے۔اس بارے مری پولیس کو درخواست بھی دی گئی ہے۔ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالسلام نے بتایا کہ ہسپتال میں عرصہ دراز سے کرپٹ مافیا کا راج ہے اور میری تعیناتی کے بعد ان کے لیے مزید کرپشن دروازے بند ہوگئے۔جس کے بعد اس طرح کے واقعات شروع ہوگئے تاکہ ہسپتال کو بدنام کیا جاسکے۔انکوائری ٹیم اور پولیس اپنا کام کررہی ہے اور جلد حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے اور ان کرپٹ عناصر کو سخت سزا دی جائے گی۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نامعلوم ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج ہوچکی ہے اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرمری فراز احمد نے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال مری میں چوری کی جانے والی ڈائیلاسس مشینوں کے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔اس دوران انہوں نے ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر عبد السلام سے ملاقات کی۔انہوں نے ایس ڈی پی او مری سے رپورٹ طلب کی اور ایس ایچ او کو مقدمہ درج کر کے ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا۔پولیس نے موقع سے شوائد اکٹھے کیے ہیں ۔اس طرح واقعات کی تمام زاویوں پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ڈی پی او مری فراز احمد نے کہا کہ ملزم قانون کے شکنجے سے کسی بھی صورت میں بچ کر نہیں جا سکیں گے کیونکہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت پولیس کی اولین ترجیح ہے جسے ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔اس سلسلے میں شہریوں کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں سی سی ٹی وی کیمرے موجود ہیں۔جب اتنی بھاری مشینوں کو ایک جگہ سے دوسرے جگہ منتقل کیا گیا تو اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج کدھر گئی۔جب پہلی مشین کے غائب ہونے کا نئے تعینات ہونے والے ایم ایس ڈاکٹر عبدالسلام عباسی کو علم ہوا اور انھوں نے مری پولیس کو واقعہ کی نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کی درخواست کی تو ایف آئی آر کیوں درج نہ ہوسکی۔جب انھوں نے محکمہ انٹی کرپشن کو درخواست دی اور ملزمان کو نامزد کیا تو محکمہ انٹی کرپشن نے کاروائی کیوں نہ کی اور ملزمان کو چھوڑ دیا گیا۔عوام مشینیں چوری ہونے کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے یہ بھی سوال کررہے ہیں کہ انھوں نے بروقت کاروائی کیوں نہ کی اور چوروں کو کھلی چھٹی دے دی۔

Inkishaf News
Inkishaf News

اپنا تبصرہ بھیجیں