انڈیا نیوز اینکر ”لیزا” کی چونکا والی حقیقت!

بھارت میں ایک اور نیوز چینل نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) پر مبنی نیوز اینکر متعدی کرا دیا ہے جس کا نام لیزا رکھا گیا ہے۔

ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ ہی دنیا بھر میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس (مصنوعی ذہانت) کا مختلف جات جات میں استعمال بڑھ رہا ہے جس میں صحافی صحافت بھی شامل ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں تو آئی نیوز چینل نے کئی اینکرز اور نمائندے متعدی کرائے جا رہے ہیں لیکن یہ بھی بھارت میں پنپ رہا ہے اور ایک نیوز چینل نے آئی نیوز اینکر کو ٹی وی اسکرین پر متعدی کرا دیا۔

ترقی کی جانب قدم اٹھانے والا یہ ‘او ٹی وی چینل’ بھارت کی ریاست اوڈیشا سے حال ہی میں ایک ویڈیو میں اپنی مصنوعی ذہانت سے آراستہ نیوز اینکر کو متعدی کرایا۔ خود اعتمادی سے خبریں پڑھ کر اس کو لیزا کا نام دے دیا گیا جسے دیکھ کر بھی محسوس نہیں ہوتا کہ پڑھی جانے والی خاتون کوئی انسان نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت کی حامل روبوٹ اینکر۔ اس کی خاص بات ہے کہ یہ انگریزی اور اوڈیشا کی مقامی زبان اوڈیا کے علاوہ کئی زبانیں بولنے پر عبور رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارتی صحافی کی رائے میں آئی اینکر پر مبنی نیوز اینکر، لیزا مصنوعی ذہانت کی پہلی نیوز اینکر نہیں بلکہ رواں سال مارچ میں ہی بھارت کے بڑے میڈیا گروپ انڈیا ٹوڈے نے بھی ثنا کے نام سے ذہانت آراستہ روبوٹک اینکر کا نام لیا ہے۔ متضاد کرا لینا۔

اس سے دو سال قبل چین نے بھی پہلی نیوز اینکر ‘شہنوا’ کو ٹی وی اسکرین پر اتارا تھا جو کہ ڈی میں انسانی آوازوں، اشارے اور طرز عمل کی ہوبہو نقل کرنے کی صلاحیت سے مالا مال تھا۔

تبصرے

Source link

اپنا تبصرہ بھیجیں