وزیر داخلہ نے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کیا – ایسا ٹی وی

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

نیشنل کاؤنٹر وائلنٹ ایکسٹریمزم پالیسی 2022 کا جائزہ لینے کے لیے آج اسلام آباد میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔

اجلاس کو ڈائریکٹر جنرل نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے پالیسی کے اغراض و مقاصد کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

پڑھیں: پر کم از کم 10 زخمی میں پشاور ‘خودکشی’ دھماکے

ڈی جی نیکٹا نے کہا کہ یہ پالیسی 280 سے زائد ماہرین کی آراء کی بنیاد پر وضع کی گئی ہے تاکہ پرتشدد انتہا پسندی کے رجحانات کی نشاندہی اور ان کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔

پالیسی کے تحت معاشرے میں امن، رواداری اور تنوع کی اقدار کو فروغ دیا جائے گا اور پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے سوشل، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو فعال طور پر استعمال کیا جائے گا۔

اس پالیسی کا مقصد معاشرے کے پسماندہ طبقات کو بھی تحفظ فراہم کرنا ہے۔

اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو مشاورتی عمل میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور پالیسی میں کچھ ترامیم پیش کی گئیں جس کے بعد اسے منظوری کے لیے کابینہ کو بھجوایا جائے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے قومی عزم کا اعادہ کیا کیونکہ اس سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں شدت پسند عناصر کے بارے میں لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کاؤنٹر وائلنٹ ایکسٹریمزم پالیسی اس وقت تک نافذ نہیں ہو سکتی جب تک تمام اسٹیک ہولڈرز اس پر متفق نہیں ہوتے۔

Source link

اپنا تبصرہ بھیجیں