ساحل پر عورت مردہ کیکڑے سے آئے؟ علم حیران

لندن : برطانیہ کے ساحل پر مردہ حالت میں والے کیکردار کی تحقیقات کرنے والے ماہرین کو بھی تذبذب میں ڈال دیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا گروپ گزشتہ دو سال سے یہ معلوم کرنے کے لیے تاحال قاصر سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی موت کی اصل روایت کیا ہے؟

کیکآرڈر اور لابسٹروں کی امواج کا مرحلہ 21 اکتوبر 2000 اس وقت سامنے آیا جب شمالی مشرقی انگلستان کے بڑے ساحلی علاقے ٹیسائیڈ میں مردہ کیکر کی تعداد کو پورا کرنا۔

جس سے وہاں موجود ماہی گیروں میں تشہیر کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ یہ صورتحال ان کے لیے بڑے مالی نقصان کا باعث تھی، ان کو خدشہ تھا کہ ان کی وجہ سے کارکنان پر تشدد کر کے مارا گیا۔

ماہی گی کا کہنا ہے کہ کسی سرگرمی سے حملہ کرنے والوں کو سمندر میں چھوڑ دیا گیا ہے لیکن ان کے بارے میں شبہات کی ابتدائی تحقیقات میں بھی کہا گیا ہے کہ ان کی بیماری قدرتی طور پر موجود ہے۔

ماہی گیری پراسرار بم شیل: نئی رپورٹ DEFRA کی تردید کرتی ہے اور اموات کے ایک اور ذریعہ کی طرف اشارہ کرتی ہے |  سائنس |  خبریں |  Express.co.uk

دو سال گزرنے کے بعد سپریم حکومت نے ماہرین کے گروپ کی طرف سے کیک لگانے کے نتائج کا پتہ لگانے کے لیے تحقیق کا آغاز کیا تاہم وہ بھی کسی نتیجے پر ناکامی میں ناکامی۔

اپنی رپورٹ میں ماہرین کا کہنا تھا کہ اس بات پر یقین ہے کہ بالا دونوں کا ایک حصہ نہیں ہے اور یہ کہ وہ ان کی اہمیت واضح کرتے ہیں اور قابل قبول وجہ سے اب بھی قاصر ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مردہ کیکڑے ساحل کے علاقے میل کے علاقے تک پہنچے ہیں اور اس کے بہت سے علاقے مرنے کے بعد مرنے والی حالت میں اس کے علاوہ دیگر حیاتیات کو متاثر نہیں کیا گیا۔ ۔

اس سے پاکستانی وزیر ماحولیات کوفی کوفی نے کہا کہ حکومت اس بات پر غور کرے گی کہ اس بات پر غور کیا جائے گا کہ اس سے مزید تجزیے کی کوئی وجہ سامنے نہیں آئی۔

تبصرے

Source link

اپنا تبصرہ بھیجیں