اسلامیہ یونیورسٹی ڈرگ اور نازیبا ویڈیو اسکینڈل میں اہم پیش رفت

بہاولپور: اسلامیہ یونیورسٹی میں شرمناک ڈرگ سکینڈل کی ٹیم بن کر تحقیقات کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی سکینڈل میں آر پی اور بہاولپور کی رائے بابر سعید نے 5 رکنی اسپیشل تحقیقاتی ٹیم بنا دی، ایس پی انویسٹی گیشن، ڈی ایس پی کرائم، ڈی ایس پی لیگل ٹیم اور متعلقہ کے ایس ایچ او اور آفیسر آفیسر کو ٹیم کا حصہ بنایا۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کے قیام کا مقصد شفاف تحقیقات کرنا ہے، بی کنونیئر ایس پی انویسٹی گیشن کو جلد رپورٹ جمع کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ایک شرمناک ڈریگ اسکینڈل سامنے آیا ہے، یونیورسٹی کے مجرم اعظم اعجاز شاہ کے موبائل سے پانچ ہزار نازیبا ویڈیوز بھی برآمد ہوئے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس حکام کی طرف سے ویڈیو کا دورہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، دوسری طرف اسلامیہ یونیورسٹی نے افسروں کی گرفتاری کو سازش کو دے دیا، اس سلسلے میں یونیورسٹی کے فنانس ڈاکٹر ابو بکر، منتخب وزیر سید اعجاز شاہ اور وفاقی وزیر الطاف گرفتار۔

بہاولپور اسلامیہ تحقیقاتی یونیورسٹی ڈرگ اسکینڈل کی تہلکہ میں انکشافات

ڈی پی او نے جامعہ اسلامیہ کے ذمہ داروں کو شاہی قرار دیا ہے، ڈی پی او کا کہنا ہے کہ جامعہ اسلامیہ عباس میں ریکارڈ انکشاف ہوا ہے کہ 113 طالب علموں کا کہنا ہے کہ کسی کو اداے سے تعاقب نہیں کرنا چاہیے۔

اس مشق میں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن کو بھیجی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سید اعجاز شاہ کے قبضے سے سیکر طالبات کی ویڈیوز اور نقاش آئی گرام آئی ایس ملی۔

تبصرے

Source link

اپنا تبصرہ بھیجیں