ضلع مری میں پنجاب حکومت کا سستا آٹا کے پی کے اسمگل ہونے کا انکشاف

عام شہریوں کو سستا آٹا مل نہیں‌رہا جبکہ وہ مہنگا آٹا قوت خرید سے باہر ہے ،عوام شدید مشکلات کا شکار

مری (بیورورپورٹ) ضلع مری کے ًًمختلف علاقوں میں عوام کو پنجاب حکومت کا سستا آٹے کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ، لورہ اور باڑیاں‌کے راستے صوبہ خیبر پختونخواہ اسمگل ہونے کا انکشاف،تفصیلات کے مطابق گھوڑاگلی، چھرہ پانی، تریٹ سمیت ضلع مری کے مختلف علاقوں میں عام شہریوں کو سستا آٹا فراہم نہیں کیا جارہا جبکہ بازار میں دستیاب آٹے کی قیمت عام شہری کے قوت خرید سے باہر ہے، ضلع انتظامیہ فوری نوٹس لے کر سستے آٹے کی فراہمی کو یقینی بنائے،اوصاف سے گفتگو کرتے ہوئے نندکوٹ چھرہ پانی کے رہائشی انصار عباسی نے بتایا کہ چھر ہ پانی بازار اور تریٹ میں حکومت پنجاب کی جانب سے فراہم کیا جانے والا سستا آٹا راتوں رات غائب کردیا جاتا ہے اور عام شہریوں کو یہ آٹا ملتا ہی نہیں یہ آٹے لورہ کے راستے صوبہ خیبر پختونخواہ بیچا جاتا ہے مری انتظامیہ نے اس بارے اگر کوئی ایکشن نہ لیا تو مہنگائی کے ہاتھوں مجبور عوام شدید احتجاج پر مجبور ہوجائے گی اور ہم سڑکو ں پر آکر احتجاج کریں گے۔گھوڑاگلی کے رہائشی محمد عتیق، واسط عباسی، شبیر عباسی اور دیگر نے کہا کہ گھوڑاگلی بازار میں بھی سستا آٹا نہیں ملتا عام شہری شدید مشکلات کاشکار ہیں،عام آدمی کو سستا آٹا نہیں دیا جاتا اس سلسلے کو روکا جائے اور عام شہریوں کو سستے آٹے کی فراہمی کے لیے طریقہ کار طے کیا جائے،یہ معلوم نہیں ہوپاتا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے دیا جانے والا سستا آٹا کہا ں جاتا ہے،عام آٹے کی بیس کلو کا تھیلہ 2500سے زائد کا ہوچکا ہے۔ضلع انتظامیہ فوری طور پر تمام لوگ کو سستا آٹا فراہم کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں