پشاور خود خودکش بمبار کے اعضا مل گئے۔

پشاور: پولیس ہونے والا دھماکا خودکش تھا، ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کے لیے پیش کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے جاری کردہ بم ڈسپوزل یونٹ کے بم دھماکے اور گرداب کے گرداہم شواہد اکٹھے کرلئے، ابتدائی طور پر خود کو خودکش حملہ، تحقیقات کی طرف سے حملہ کرنے والے ملالہ کے بارے میں بتایا گیا۔

انسٹی گیشن پولیس کے مطابق ملبے کو مکمل طور پر پرہٹانے کے بعد ہی جاری ہے تحقیقات کو ایک شکل دی جائے گی، حملے میں کس مقدار اورنوعیت کا بارودی مواد استعمال کیا گیا، اس کی منتقلی جاری ہے۔

انتظامیہ کے مطابق حادثے پر امدادی کاموں کے ساتھ ساتھ انویسٹی گیشن یونٹ اور فرانزک یونٹ کو مشکلات کا سامنا،ریسکیو تحقیقات ختم ہونے کے باعد ٹیموں کو مزید شواہد میں مدد ملے گی۔

کس طرح کا بارود استعمال ہوا؟ کرائم سین ایریا کلیئر ہونے پرشواہد اکھٹے کرنے میں مدد ملی۔

ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کو پیش کریں۔

پشاور پولیس لائنزدھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ مسجد میں والا دھماکا خودکش تھا،جائے وقوعہ سےخودکش کے شواہد ملے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور شہید: ہلاک افراد کی تعداد 59

پولیس لائنز گیٹ، کوارٹرسائیڈ ابتدائی سی ٹی وی فوٹیجز پر تحقیقات جاری ہے۔

ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسجد کے پلر سے چھتی میں زیادہ جانی نقصان پہنچانے میں غلطی کا پہلو بھی ختم ہوا، اعلیٰ لیپس سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی۔

تبصرے

Source link

اپنا تبصرہ بھیجیں