ایپسما ضلع راولپنڈی کے وفد کی چیف ایگزیکٹو افیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی راولپنڈی سے ملاقات

ملاقات میں خواتین ونگ ضلع راولپنڈی کی صدر اور ممبر بورڈ آف گورنرز فیڈرل تعلیمی بورڈ مسز سکینہ تاج، ضلعی جنرل سیکرٹری آغا شھاب اور دیگر شامل تھے

راولپنڈی (بیورورپورٹ) ایپسما ضلع راولپنڈی کے صدر ابرار احمد خان کی قیادت میں ایک 20رکنی وفد نے چیف ایگزیکٹو افیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی راولپنڈی ڈاکٹر طارق محمود قاضی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات میں خواتین ونگ ضلع راولپنڈی کی صدر اور ممبر بورڈ آف گورنرز فیڈرل تعلیمی بورڈ مسز سکینہ تاج، ضلعی جنرل سیکرٹری آغا شھاب، تحصیل جنرل سیکرٹری عدنان نثار، چکلالہ کینٹ کے صدر سید عادل شاہ، مسز ارم، محمد کامران ، ملک طاہر، عمر فاروق، مسز صبا، مسز مہوش و دیگر شریک ہوئے ۔ ابرار احمد ایڈووکیٹ نے سی ای او ایجوکیشن کے سامنے دو بنیادی دو نقاط رکھے کہ ڈی آر اے میں پرائیویٹ سکولز کے ممبر اور ڈی آر اے کی کاکردگی بارے ایک تنظیم نے بعض اخبارات میں بے بنیاد اور لغو الزامات کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔ ان کا رویہ بذات خود ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی راولپنڈی کی توہین کے مترادف ہے اتھارٹی نے اس منفی پروپیگنڈا پر نام نہاد صدر کے خلاف کیا کارروائی کی ہے۔
ابرار احمد ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم ابھی تک اگر خاموش ہیں تو صرف ادارے کی بدنامی کے خوف وجہ سے ہیں۔ اگر اتھارٹی اس بارے کوئی قدم نہیں اٹھاتی تو پھر ہم اپنا لائحہ عمل ترتیب دیں گے۔ ابرار احمد نے کہا کہ ڈی آر سی میں ایپسکا کے دو نمائندوں کو شامل کر نے پر ہمارے شدید قسم کے تحفظات ہیں۔ سی۔ای۔او ایجوکیشن نے وفد کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں دونوں تنظیموں کے مابین اختلافات کو ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں۔ ڈی آر اے سکولز کی رجسٹریشن کے زیر التوا کیسز کو جلد سے جلد نمٹانے میں مصروف ہے۔ جہاں تک ڈسٹرکٹ رجسٹریشن کمیٹی میں ایپسکا کے دو نمائندوں کو شامل کرنے کا معاملہ ہے تو یہ الزام درست نہیں ہے ۔ ڈسٹرکٹ رجسٹریشن کمیٹی میں ممبران کو شامل کرنا سی۔ای۔او ایجوکیشن کے صوابدیدی اختیارات ہیں تاہم میں نے تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لیکر چلنا ہے۔ معاملات کو بیلنس کرنے کے لیےاس لیے ایپسکا کی تنظیم سے ایک ممبر پرائیویٹ سکولز کا شامل کیا ہے اور پیرنٹس کا نمائندہ دیگر ممبران کی مشاورت سے شامل کیا۔سی ای او صاحب جناب ڈاکٹر قاضی طارق صاحب نے اپنے تعارف کے بعد پہلے ڈی آر سی کے حوالے سے بات کی ان کے مطابق یہ اختیار سی ای او کا ہے اور انہوں نے دونوں بڑی ایسوسی ایشنز کو بیلنس کرنے کے لیئے ایک ممبر ایپسکا کا لیا اور دوسرے ممبر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ ممبر بھی باہمی مشاورت سے شامل کیا گیا ہے اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں ابرار احمد خان کو ذاتی طور پر بہت عرصے سےجانتا ہوں ان کے لیئے میں قسم بھی اٹھا سکتا ہوں کہ وہ اچھے کردار کے مالک ہیں۔ ان کے خلاف اخبارات میں چھپنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ میڈم سکینہ نے رجسٹریشن کے حوالے سے مسائل کی نشاندہی کی جن کو سی ای او ایجوکیشن نے فوری طور پر حل کرنے کی یقین دھانی کرائی

اپنا تبصرہ بھیجیں